قدرتی وسائل کی گورننس

شمالی امریکہ  کےبشندوں نے روایتی علم کی ذریعے تیتر کی پراسرار بیماریوں کےلئے مدد کی © WikiCommons
شمالی امریکہ کےبشندوں نے روایتی علم کی ذریعے تیتر کی پراسرار بیماریوں کےلئے مدد کی © WikiCommons

گورننس کا مطلب انسانی سماج کا اپنے معاملات کو بہتر طریقے سے نمٹاناہے ۔ یہ محض نچلی سطح سے اوپر کی سطح تک حکومتی اقدار نہیں بلکہ آمرانہ دور کے علاوہ اس میں تمام طبقہ فکر کی رضامندی ضروری ہوتی ہے اور عموماً اس کی بنیاد سائنس اورتجربات پر مبنی ہوتی ہے ۔ روایتی علم جو کہ صدیوں پرانا ہے فطرت کے طویل مشاہدے کے ذریعے وجود میں آیا ہے اور قدرتی وسائل کی نگرانی، انتظام وانصرام میں مقامی لوگو ں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ۔ باوجوداس کے کہ روایتی علم بہت جامع اور مکمل ہے ۔آج کے دور میں اس کا نفاذ ایک مشکل امر ہے۔ دوسری طرف جدید سائنس تجربات اور مشاہدات پر مبنی ہوتی ہے اور ثبوتوں کی بنیاد پر فیصلے کرتی ہے۔ یہ فیصلے تبدیلی کے عمل کیلئے نہایت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ انتظامی طریقوں کے مدد سے ہم کام کرنے اور کام نہ کرنیوالے فیصلوں سے آگاہی حاصل کر سکتے ہیں ۔

سمندری پرندے آلودگی، آب و ہوا کی تبدیلی، اضافی مچھلی پکڑنےکی وجہ سےخطرے میں پائے گئے ہیں © Marina Rosales Benites de Franco
سمندری پرندے آلودگی، آب و ہوا کی تبدیلی، اضافی مچھلی پکڑنےکی وجہ سےخطرے میں پائے گئے ہیں © Marina Rosales Benites de Franco

بین الاقوامی ادارہ برائے تحفظ ماحولیات آئی یو سی این کے پاس عالمی سطح پر مانا گیا طریقہ کارموجود ہے جس کے تحت آبادی کے ہجم اور زوال کی بنیاد پر جنگلی حیات کی نسلوں کی حیثیت کا تعین کیا جاتا ہے ۔ اگر آپ کے پاس کسی بھی نسل کے زوال کے بارے میں اہم اعداد و شمار نہ ہوں تو اس نسل کوکم تشویش ناک نسل قرار دیا جاتا ہے جبکہ کسی بھی پختہ نسل کی تعداد اگر تیزی کے ساتھ کم ہو رہی ہوں ، کو خطرہ سے دوچار نسل گردانہ جاتا ہے ۔ اگر ہمیں یہ پتہ چل جائے کہ ان نسلوں کی کمی کی وجوہات کیا ہیں تو ان جانداروں کی نسلیں بہت جلد بڑھوتری کی جانب گامزن ہو سکتی ہیں بلکہ اپنی افزائش نسل کو دو گنا کر سکتی ہیں ۔ جنگلی حیات سے وابستہ حکام کے مطابق دو طریقو ں سے یعنی سزا اور جزاء پر عمل کرتے ہوئے ہم اِن نسلوں کے زوال پر قابو پا سکتے ہیں ۔

تحفظ اور سزا

خاکہ بنیادی ڈی این اے کے نمونے کا قانونی تجزیہ کیلئے خون کی اب بہت کم مقدار کی ضرورت ہے  © Anatrack Ltd
خاکہ بنیادی ڈی این اے کے نمونے کا قانونی تجزیہ کیلئے خون کی اب بہت کم مقدار کی ضرورت ہے © Anatrack Ltd

آئی یو سی این نے محفوظ علاقہ جات کی مختلف درجہ بندی کر رکھی ہے ۔ جن میں بعض علاقہ جات میں انسانی عمل دخل بہت محدود رکھا گیا ہے ۔ جانوروں کی نسلوں کا بچاؤ مختلف ہوتا ہے جو کہ جانوروں کی افزائش نسل کے دوران انہیں نہ مارنے کا پابند کرتا ہے تو دوسری طرف جانوروں کے حقوق کی تنظیمیں کسی طرح بھی جنگلی جانوروں کے پالنے کے مخالف ہے ۔ بچاؤ کا قانون صرف اسی صورت کامیابی سے ہمکنار ہو سکتا ہے جب اسے مکمل طور پر عوام کی حمایت میسر ہو۔ کسی قسم کی خلاف ورزی کا با آسانی ڈی این اے، فورسنک سے پتہ چلانا ممکن ہے ۔ جنگلی حیات کی جانب سے مقامی لوگوں کو پہنچائے گئے نقصانات کی صورت میں جنگلی حیات کا تحفظ سست وری کاشکار بھی ہو سکتا ہے ۔ کیونکہ اس طرح کی جانے والی خلاف ورزیوں کا چھپایا جانا ممکن ہے ۔ کالے قوانین اور سزاؤں میں مجرموں کی نشاندہی نہیں ہوتی بلکہ اس سے مقامی لوگوں کو جنگلی حیات کے امور سے الگ تھلگ کرنے کا موقع ملتا ہے ۔

بحالی اور ا نعام

منصفانہ جنگلی پہلوکی طرف سے وائلڈ پلانٹ کی تصدی © Traditional Medicinals Inc
منصفانہ جنگلی پہلوکی طرف سے وائلڈ پلانٹ کی تصدی © Traditional Medicinals Inc

شکار کے قابل جنگلی حیات جہاں جانوروں کے مسائل کی وجہ بنتے ہیں تو وہاں کی انتظامیہ مقامی لوگوں کی ہمدردی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے ۔ ماحولیاتی نظام کی بحالی اور اسے برقرار رکھنے کیلئے طویل المدتی کوششیں درکار ہوتی ہیں ۔ قوانین نہ ہی ماحولیاتی نظام کی بحالی کیلئے کئے جانے والے اقدامات کیلئے انتظامیہ کو مجبور کر سکتی ہے اور نہ ہی انتظامیہ اس پر اثر انداز ہو سکتی ہے ۔ تاہم جنگلی جاندانسلوں کی اہمیت اور اس کا موجودہ اور آنے والی نسلوں کا پائیدار استعمال مقامی لوگوں کو بحالی کے اقدامات کیلئے مجبور کرے گا اور ان جانوروں کی بہتر نگہداشت اور حفاظت کرے گا ۔ دوسری جانب نقصان پہنچانے والی نسلوں کوبچانے میں انعامات کا دیا جانا طاقت کے استعمال سے بہتر طریقہ ہے ۔ جانوروں کا گوشت شکار کے اجازت ناموں کی فروخت اور سیاحت کے طور پر جنگلی جانوروں سے محضوض ہونا ماحولیاتی نظام کو متاثر کئے بغیر مقامی لوگوں کی آمدن کا ذریعہ بن سکتا ہے ۔ تحفظ کرنے والی قیادت کیلئے حکومتی سطح پرر قوم اور بہترین کارکردگی کیلئے مزید تحائف دئیے جا سکتے ہیں اوریہ بھی اچھا ہے کہ قدرتی مصنوعات کا استعمال سرٹیفکیٹ کیساتھ کیا جائے جو کہ تصدیق کرے کہ یہ مصنوعات پائیدار ہیں ۔ حال ہی میں اہم قدرتی تحفظ کیلئے بین لاقوامی معاہدہ برائے حیاتیاتی تنوع نے پائیداری استعمال کا تحفظ کے مقابلہ میں 5 گنا زیادہ استعمال کیا ہے ۔

حسب منشا حکمرانی

اچھی طرز حکمرانی میں حالات اور واقعات کی بناء پر تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں ۔ مثال کے طور پر جانوروں کی نسلوں کا وافر مقدار میں ہونے کی وجہ سے اس کا پائیدار استعمال کیا جاتا ہے ۔ لیکن اگر کوئی نسل نایاب ہوتو اسے تحفظ کی ضرورت پڑتی ہے ۔ تاکہ وہ دوبارہ اپنی پہلی حالت میں واپس آ سکے ۔ پس پائیدار استعمال کے فوائدماحولیاتی نظام کے تحفظ میں اہم کردارادا کر سکتے ہیں ۔ کچھ لوگ پائیدار استعمال کی مخالفت کر سکتے ہیں لیکن اگرجنگلی حیات کی حفاظت کر کے اسے سیاحتی مقاصد کیلئے استعمال کیا جائے تو اس سے قابل ذکر زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے ۔ اگر جانوروں کو محدود کر کے مقامی افراد کی راہنمائی کے ساتھ اُن کی تفصیلی نگرانی کی جانی چاہئے۔بہر حال ایسے لوگ جو اپنی زمینوں اور علاقوں میں رہنے والی جنگلی حیات رکھتے ہیں کی راہنمائی کی جائے تو ان لوگوں کی نسبت جوکہ کسی اور کے علاقہ میں جنگلی حیات کا تحفظ چاہتے ہوں کے مقابلہ میں زیادہ بہتر تحفظ کر سکتے ہیں۔ بہتر طرز حکمرانی قانون سازی پر مشتمل ہوتی ہے جو کہ تحفظ کے امور کو فروغ دیتی ہے اور مقامی لوگوں کیلئے اس کے پائیدار استعمال کو یقینی بناتی ہے ۔ اس سلسلے میں یورپی کونسل نے کچھ اصولوں کو اپناتے ہوئے کنونشن نے ہجرت کرنے والے پروندوں کی حفاظت کے لئےعملی جامہ پہنانے کا آغاز بھی کر دیا ہے ۔