جنگلی حیات میں اضافہ، حفاظت اور بحالی

فطرت کی بحالی

ہم کس طرح  کی نوعیت کو تبدیل کرتے ہیں اس طرح ہم کس طرح زمین کا استعمال کرتے ہیں
© Chris Heward/GWCT
ہم کس طرح کی نوعیت کو تبدیل کرتے ہیں اس طرح ہم کس طرح زمین کا استعمال کرتے ہیں © Chris Heward/GWCT

قدرتی علاقوں کے وسائل پر انسانی دباؤ کے دوران ان کی حفاظت اور انتظامی عمل درآمد انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ اس سلسلے میں جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے قائم کئے گئے علاقہ جات ضروری ہیں جو ماحولیاتی نظام کی ناپید نسلوں کی بحالی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ کچھ معتدل ممالک کو اونچائی پر ہونے اور بہتربارشیں ہونے کی وجہ سے جنگلی حیات کامرکز سمجھاجاتا ہے کی بحالی نسبتاً آسان ہوتی ہے ۔ انسانی دسترس سے باہر ایسے علاقہ جات حیاتیاتی تنوع کی حفاظت کیلئے مثالی گردانے جاتے ہیں ۔ انسانی دسترس کم ہونے کی کی وجہ سے یہ علاقے ایک دوسرے سے منسلک ہیں اور انسانوں کے کم عمل دخل اور استعمال کی وجہ سے موزائک وائرس بن جاتے ہیں ۔ اگر قدرتی تحفظ کیلئے قائم سمندری علاقوں کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے جزیرے کی شکل اختیار کر لیں تو وہ آلودگی یا پانی کی کمی کی وجہ سے نایات نسلوں کی بحالی می اہم کردار ادا نہیں کر سکتے ۔مقامی سطح پر شجرکاری ماحول کو تحفظ فراہم کرتی ہے اور آپکو کھلی اور شفاف ہوا کیلئے پہاڑی علاقوں میں جانے کی ضرورت باقی نہیں رہتی ۔نمیبیا، ساؤتھ افریکا اور زمبابوے میں قومی پارکوں کے باہر مزید زمین کو بروئے کار لاتے ہوئے وہاں جنگلی حیات کی آباد کاری کی گئی ہے جنہیں دیکھنے کے ساتھ ساتھ انکا شکار بھی کیا جا سکتا ہے ۔اس قسم کی حلقہ بندیاں بالخصوص اُن جانداروں کیلئے موزوں ہیں جنہیں مقامی آبادی برداشت کر سکتی ہے ۔

فطرت کی بہتری اوربحالی

سمندری کنارے تمر کے جنگلات کی بحالی
© Marco Quesada
سمندری کنارے تمر کے جنگلات کی بحالی © Marco Quesada

دنیا کے 15 فیصدحصہ کو محفوظ بنانے کے باوجود ماحولیاتی نظام تنزلی کی جانب گامزن ہے ۔جنگلی حیات کی بیشتر اقسام کی معدومیت سے دوچار ہونے کی بنیادی وجہ ان کا خوراک اور دیگر ضرویات کیلئے بے دریغ استعمال ہے ۔انسانوں کیلئے بنیادی ڈھانچوں سے متعلق مسائل جیسے سڑکیں ، ڈیم ، بجلی کی تنصیبات ، اور ہوائی پنکھوں کو بہتر علمی دسترس سے کم کیا جا سکتا ہے ۔ زمینی امور میں معمولی تبدیلیوں جیسے کاشتکاری ، جنگلات کے اُگاؤ اور باغبانی کے ذریعے ہونے والے نقصانات کا نا صرف ازالہ ممکن ہے بلکہ فطرت کی بہتر نگہداشت کرتے ہوئے اس کے بہترین نتائج سامنے آئے ہیں۔اس سلسلے میں پرندوں اور حشرات الرض کے چھوٹے چھوٹے گھروندے جانداروں کے مساکن کیلئے زمین کا مختص کرنا اور اس کا متنوع استعمال بہترین مثالیں ہیں ۔ ماحولیاتی نظام کی بہتری کیلئے بنیادی ڈھانچے اور لینڈ مینجمنٹ کیلئے مربوط اور منظم طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ (کھیتوں میں ماحولیاتی بحالی کے حوالے سے منسلک صفحات ملاحظہ کریں)

ماحولیاتی نظام سے وابستہ خوارک بالخصوص شہری علاقوں میں گوشت کی بڑھتی ہوئی مانگ کے خلاف مقامی سطح پر روایتی و جدید علوم کی روشنی میں حفاظتی اقدامات کرنے ہوں گے ۔مقامی سطح پر تحفظ کے اقدامات میں دیر کی بنیادی وجہ معاشرہ کے کچھ عناصر کا اسے مقامی سطح پر حل کرنے کی مخالفت ہے ۔ ان کے بقول ماحول کی بحالی کے بجائے ترقی کی مخالفت کی جانے چاہئے ۔جو اس کی خرابی کی بنیادی وجہ ہے ۔ باوجوداس کے کہ بحالی کے اقدامات سرکاری حکمت عملی کا حصہ ہیں لیکن ان کا مؤثر نفاذ نہ ہونے کے برابر ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ سرکاری و غیر سرکاری سطح پر مقامی و غیر مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر زمین اور اس پر بسنے والی محلوق کی بحالی کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جائیں ۔ بالخصوص ایسے وقت میں جب باز کے شکاری باز کیلئے بجلی کی مخصوص تاریں بنوانے کے خواہاں ہوں اور باز کو دیکھنے کے شوقین انہی تاروں کو بہتر طور پر گزارنے کے حق میں ہوں تو ماحولیاتی بحالی سے متعلق افراد اس سلسلے میں مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں

شہری ماحولیاتی نظام

مختلف نوع کے پودے ، مختلف نسل کے جانوروں کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں  
© Jamesteohart/Shutterstock
مختلف نوع کے پودے ، مختلف نسل کے جانوروں کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں © Jamesteohart/Shutterstock

قدرتی نباتات کا تحفظ اور تعمیر نودیہی اور شہری علاقوں کی بقاء کیلئے لازم و ملزوم ہے کیونکہ انسانی زندگی کا اانحصار خوراک ، صاف پانی ، ہوا اور متوازن موسم پر ہی منحصر ہے ۔کھیل کے میدان، پارکس ، سبزہ زارانسانی زندگی کیلئے ناگزیر ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قدرت کو بہتر طور پر سمجھا جائے اور اپنے رویے میں تبدیلی لائی جائے۔